سَرَابِيلُهُم مِّن قَطِرَانٍ وَتَغْشَىٰ وُجُوهَهُمُ النَّارُ
ان کے کرتے گندھک (یارال) کے ہوں اور انکے چہرے آگ چھپالے گی ۔
(38) اور ان کے لباس گندھک کے ہوں گے اور ان کے چہروں پر آگ لپک رہی ہوگی، اللہ تعالیٰ نے جہنمیوں کی شکل و صورت کی قباحت اور ان کی بدترین حالت بیان کرنے کے لیے انہیں اس خارش زدہ اونٹ سے تشبیہ دیا ہے جس کے جسم سے پیپ نکل رہی ہو اور بدبو آرہی ہو، اور علاج کے لیے اس کے سارے جسم پر گندھک مل دیا گیا ہو، جس کی بدبو بہت ہی شدید اور جس کا منظر بڑا ہی قبیح ہوتا ہے۔ زمخشری نے لکھا ہے کہ جہنمیوں کے جسموں پر گندھک ڈال دیا جائے گا جو قمیص کی مانند انہیں ڈھانک لے گا جس سے چار قسم کے آثار مرتب ہوں گے، گندھک کی کٹن اور اس کی جلن اور آگ تیزی کے ساتھ ان کے جسموں کو جلائے گی اور ان کا رنگ خوفناک ہوگا، اور تیز بدبو ان کے جسموں سے پھوٹے گی، اور دنیا کے گندھک اور جہنم کے گندھک میں وہی فرق ہوگا جو دونوں جگہوں کی آگ میں ہوگا اور ہر وہ عذاب جہنم جس کی اللہ تعالیٰ نے دھمکی دی ہے اس میں اور اس جیسے دنیاوی عذاب میں جو فرق ہوگا اس کا ہم اندازہ نہیں کرسکتے ہیں گویا کہ اس دنیا میں ان کے صرف نام ہی مستعمل ہیں، اللہ تعالیٰ اپنی ناراضگی سے ہمیں اپنی پناہ میں رکھے۔