سورة الرعد - آیت 40

وَإِن مَّا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ وَعَلَيْنَا الْحِسَابُ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور جو وعدے ہم نے ان سے کیے ہیں ان میں سے اگر کوئی وعدہ ہم تجھے دکھلائیں یا تجھے وفات دیں تو تیرا ذمہ صرف پیغام پہنچانا ہے اور ہمارے ذمہ حساب لینا ہے۔ (ف ٢)

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(40) نبی کریم (ﷺ) کو تسلی دی جارہی ہے کہ آپ نے اپنی ذمہ داری پوری کردی، اب اگر کوئی آپ کی دعوت قبول نہیں کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے حساب لے گا۔ اور دنیا میں آپ کے دشمنوں کو ممکن ہے کہ اللہ آپ کی زندگی ہی میں ذلیل و رسوا کرے، یا ہوسکتا ہے کہ آپ کی وفات کے بعد ان کے ساتھ ایسا ہو، بہرحال آپ نے اپنی ذمہ داری پوری کردی۔