سورة یوسف - آیت 64

قَالَ هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلَّا كَمَا أَمِنتُكُمْ عَلَىٰ أَخِيهِ مِن قَبْلُ ۖ فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اس نے کہا ، میں تو اس پر تمہارا اعتبار کرتا نہیں ، مگر ہاں جیسا میں نے پہلے اس کے بھائی پر تمہارا اعتبار کیا تھا ویسا ہی تمہارا اعتبار اس پر بھی کرتا ہوں سو اللہ اچھا نگہبان ہے اور وہ مہربانوں میں بڑا مہربان ہے ۔(ف ٢)

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(56) یعقوب (علیہ السلام) نے کہا کہ جو عہد و پیمان میں نے تم لوگوں سے یوسف کی حفاظت کے لیے لیا تھا، کیا اس سے بھی زیادہ کوئی سخت عہد و پیمان ہوتا ہے جو میں تم لوگوں سے بنیامین کے لیے لوں، اس کے باوجود تم نے یوسف کے بارے میں میرے ساتھ خیانت کی، اس لیے اب میں تم لوگوں پر بھروسہ نہیں کرسکتا ہوں، میں اس کی حفاظت کا معاملہ اللہ کے حوالے کرتا ہوں جو سب سے بڑا محافظ ہے اور والدین اور بھائیوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے، یہ یعقوب (علیہ السلام) کی طرف سے اشارہ تھا کہ وہ بنیامین کو لے جانے کی اجازت دے دیں گے۔