قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ ۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۖ وَمَا أَنَا عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ
تو کہہ ، لوگو ! تمہارے پاس تمہارے رب سے کلام حق آیا ، اب جو کوئی راہ پر آئے ، تو وہ اپنی جان کے لئے راہ پر آتا ہے ، اور جو گمراہ ہو ، تو وہ اپنی جان پر گمراہ ہوتا ہے ‘ اور میں تمہارا وکیل نہیں ہوں (ف ١) ۔
(67) یہاں بھی نبی کریم (ﷺ) کی زبانی تمام بنی نوع انسان کو بتایا جارہا ہے کہ لوگو ! تمہارے رب کی جانب سے برحق قرآن نازل ہوچکا ہے، جو دین برحق دین اسلام کی مکمل ترجمانی کر رہا ہے، اب اگر کوئی اس ہدایت کو قبول کرتا ہے تو اس کا فائدہ اسی کو پہنچے گا، اور اگر کوئی اس کے بعد بھی گمراہ ہوجاتا ہے تو اس کی سزا اسی کو بھگتنی پڑے گی، اور میں تمہاری ہدایت کا ذمہ دار نہیں ہوں، میرا کام تو صرف پیغام پہنچا دینا ہے۔