سورة یونس - آیت 83
فَمَا آمَنَ لِمُوسَىٰ إِلَّا ذُرِّيَّةٌ مِّن قَوْمِهِ عَلَىٰ خَوْفٍ مِّن فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِمْ أَن يَفْتِنَهُمْ ۚ وَإِنَّ فِرْعَوْنَ لَعَالٍ فِي الْأَرْضِ وَإِنَّهُ لَمِنَ الْمُسْرِفِينَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
پھر موسیٰ (علیہ السلام) پر کوئی ایمان نہ لایا ، مگر اس کی قوم کی کچھ ذریت ایمان لائی ، سو وہ بھی اپنے سرداروں اور فرعون سے ڈرتے ہوئے کہ انہیں فتنہ میں نہ ڈالیں ، کیونکہ فرعون ملک پر چڑھ رہا تھا اور (ظلم کیلئے) اس نے ہاتھ بالکل چھوڑ رکھتے تھے (ف ١) ۔
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
(55) موسیٰ (علیہ السلام) کی اس عظیم کامیابی اور فرعونیوں کی رسوا کن شکست کے بعد بنی اسرائیل کے نوجوان فرعونیوں سے ڈر اور خوف کے باوجود موسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان لے آئے، اور فرعون سے ان کے ڈرنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ نہایت متکبر اور ظالم شخص تھا۔