سورة التوبہ - آیت 126

أَوَلَا يَرَوْنَ أَنَّهُمْ يُفْتَنُونَ فِي كُلِّ عَامٍ مَّرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ لَا يَتُوبُونَ وَلَا هُمْ يَذَّكَّرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیا وہ نہیں دیکھتے کہ ہر سال ایک دفعہ یا دو دفعہ آزمائے جاتے ہیں ، (قحط یا بیماری آتی ہے) پھر بھی نہ توبہ کرتے ہیں ، اور نہ نصیحت پذیر ہوتے ہیں ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(100) اللہ تعالیٰ کی جانب سے مؤمنوں کے لیے دعوت تعجب ہے کہ ذرا کوئی ان منافقین کی کم عقلی تو دیکھے کہ ہر سال ایک یا دو بار ان کی منافقتوں کا پردہ فاش ہوتا رہتا ہے، ہر سال ایک یا دو بار رسول اللہ اور مؤمنین جہاد کرتے ہیں، اور انہیں فتح و کامرانی حاصل ہوتی ہے، اور منافقوں کے دلوں پر چرکے لگتے رہتے ہیں، لیکن پھر بھی وہ کوئی نصیحت حاصل نہیں کرتے اور تائب ہو کر صدق دل سے اسلام قبول نہیں کرتے۔