سورة التوبہ - آیت 52

قُلْ هَلْ تَرَبَّصُونَ بِنَا إِلَّا إِحْدَى الْحُسْنَيَيْنِ ۖ وَنَحْنُ نَتَرَبَّصُ بِكُمْ أَن يُصِيبَكُمُ اللَّهُ بِعَذَابٍ مِّنْ عِندِهِ أَوْ بِأَيْدِينَا ۖ فَتَرَبَّصُوا إِنَّا مَعَكُم مُّتَرَبِّصُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ ہمارے حق میں تم کیا توقع کرو گے ‘ مگر دو خوبیوں میں سے ایک (فتح یا شہادت) اور ہم تمہارے حق میں اس بات کے منتظر ہیں ‘ کہ خدا اپنی طرف سے تم پر عذاب نازل کرے ‘ یا ہمارے ہاتھ سے سو تم منتظر رہو ، ہم بھی تمہارے (ف ١) ۔ ساتھ منتظر ہیں ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت 52 میں منافقین کو مزید ذہنی اذیت پہنچانے کے لیے اللہ نے کہا کہ اے میرے رسول ! آپ ان سے کہئے کہ تم ہمارے بارے میں اللہ کی جانب سے دو عظیم بھلائیوں میں سے ایک کے سوا اور سوچ ہی کیا سکتے ہو، یا تو ہمیں دشمنوں پر فتح ملے گی یا اللہ کی راہ میں شہادت اور ہم تمہارے بارے میں انتظار کر رہے ہیں کہ کب اللہ تم پر کوئی عذاب بھیج دے، یا ہمارے ہاتھوں تمہارا صفایا کروادے، اس لیے تم بھی انتظار کرلو، ہم بھی انتظار کرلیتے ہیں، عنقریب تم ہماری خوشیوں کا مشاہدہ کرلو گے اور ہم تمہارے غم و آلام کے قصے غیروں سے سن لیں گے۔