سورة الانفال - آیت 6

يُجَادِلُونَكَ فِي الْحَقِّ بَعْدَمَا تَبَيَّنَ كَأَنَّمَا يُسَاقُونَ إِلَى الْمَوْتِ وَهُمْ يَنظُرُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

حق بات میں اس کے واضح ہونے کے بعد تیرے ساتھ جھگڑتے تھے ، گویا وہ لوگ موت کی طرف ہانکے جاتے تھے ، اور انہیں موت سامنے نظر آتی تھی ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

آیت (6) میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی اسی ذہنی کیفیت کو بیان کیا ہے، اور یہ کیفیت ان کی ایمانی کمزوری کی وجہ سے نہیں بلکہ اپنی خستہ حالی اور جنگ کے لئے کسی مادی تیاری نہ ہونے کی وجہ سے تھی، جبکہ مشرکین کی تعداد ایک ہزار کے قریب تھی اور پو ری طرح سے جنگ کی تیاری کر کے آئے تھے۔