سورة الاعراف - آیت 103

ثُمَّ بَعَثْنَا مِن بَعْدِهِم مُّوسَىٰ بِآيَاتِنَا إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ فَظَلَمُوا بِهَا ۖ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر ان کے بعد فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو اپنی نشانیاں دے کر بھیجا سو انہوں نے ان نشانیوں کے ساتھ ظلم کیا ، سو دیکھ مفسدوں کا انجام کیا ہوا ۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(56) اس آیت کریمہ سے موسی علیہ السلام، فرعون اور بنی اسرائیل کے واقعات کا آغاز ہو رہا ہے، اللہ تعالی نے نوح، ہود، لوط اور شعیب علیہم السلام کے بعد موسیٰ (علیہ السلام) کو فرعون اور قوم فرعون کی ہدایت کے لیے نشانیاں دے کر مبعوث کیا، لیکن انہوں نے ان نشانیوں کا انکار کردیا، اور اپنے کفرو استکبار پر اڑے رہے، تو اللہ تعالیٰ نے انہیں سمندر میں ڈبو دیا، اس لیے اللہ نے فرمایا کہ اے محمد ! آپ دیکھ لیجئے کہ زمین میں کفر وشرک کے ذریعہ فساد پھیلانے والوں کا انجام کیسا ہوتا ہے ؟