سورة الانعام - آیت 63

قُلْ مَن يُنَجِّيكُم مِّن ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُونَهُ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً لَّئِنْ أَنجَانَا مِنْ هَٰذِهِ لَنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ جنگل اور دریا کی تاریکیوں سے تمہیں کون بچاتا ہے ؟ جسے تم گڑ گڑاتے اور چپکے پکارا کرتے ہو ، کہ اگر وہ ہمیں اس بلا سے بچالے ، تو ہم شکر گزاروں میں ہوں گے (ف ٢) ۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧٠] یعنی خواہ تم کسی سمندر کا سفر طے کر رہے ہو یا خشکی کے مقام پر ہو تو کوئی ایسا واقعہ پیش آ جائے جس سے تمہیں موت سامنے کھڑی نظر آنے لگے تو اس بے بسی کے عالم میں کبھی تو تم بے اختیار ہو کر لاشعوری طور پر اللہ کو پکارنے لگتے ہو اور کبھی دل ہی دل میں گڑگڑا کر اللہ کے حضور فریاد کرنے لگتے ہو کہ آج اگر اللہ نے ہمیں اس مصیبت سے نجات دے دی تو ہم ضرور اللہ کے فرمانبردار بن جائیں گے۔ اور یہ ایسی حقیقت ہے جو ہر انسان کو اپنی زندگی میں متعدد بار پیش آتی رہتی ہے۔