سورة الانشقاق - آیت 15

بَلَىٰ إِنَّ رَبَّهُ كَانَ بِهِ بَصِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کیوں نہیں ، اس کا رب اسے دیکھتا (ف 1) تھا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١١] یعنی اس کی پیدائش سے لے کر اس کی موت تک کے کارناموں پر اللہ کی نظر تھی کہ اس کی روح کہاں سے آئی، بدن کس کس چیز سے بنا، پھر پیدا ہو کر وہ کیسے اعمال بجا لاتا رہا۔ مرنے کے بعد اس کی روح کہاں ہے اور بدن کے اجزاء بکھر کر کہاں کہاں پہنچے۔ یہ سب باتیں اللہ کی نگاہ میں تھیں۔ اور یہ بات اللہ کی حکمت اور اس کے انصاف کے خلاف تھی کہ جیسے اعمال وہ کر رہا تھا اس کو نظر انداز کردیتا اور اس سے کوئی مؤاخذہ نہ کرتا۔