سورة النازعات - آیت 2

وَالنَّاشِطَاتِ نَشْطًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور گرہ کھول کر بند سے چھڑانے (ف 1) والوں کی

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢] نشط کا لغوی مفہوم :۔ نشط لغت اضداد سے ہے نشط الحبل بمعنی رسی کو گرہ لگائی۔ اور نَشَطَ الْعُقْدَۃُ بمعنی گرہ کو مضبوط کیا اور النَّشُوْطُ بمعنی آسانی سے کھل جانے والی گرہ۔ گویا نشط کا معنی گرہ لگانا بھی ہے اور گرہ کھولنا بھی۔ یعنی اللہ نے جب انسان کو بنایا یا پیدا کیا تو ایک ایک جوڑ اور بند کو مضبوط کیا تھا۔ موت کے وقت فرشتے انہیں جوڑوں کے بند کھول کر انہیں ڈھیلا کردیں گے۔