سورة المدثر - آیت 17
سَأُرْهِقُهُ صَعُودًا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اب میں اسے بڑی چڑھائی پر چڑھاؤں گا
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٠۔ ا لف] اس کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ میں اس کو اس کی زندگی میں سخت مشکلات سے دو چار کردوں گا اور دوسرا مطلب اخروی عذاب سے تعلق رکھتا ہے۔ جیسا کہ درج ذیل حدیث سے معلوم ہوتا ہے۔ ابو سعید کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : صعود دوزخ میں ایک پہاڑ ہے جس پر دوزخی کو چڑھایا جائے گا۔ پھر اسے وہاں سے نیچے گرایا جائے گا اسے ہمیشہ یہی عذاب ہوتا رہے گا۔ (ترمذی ابو اب التفسیر)