سورة الجن - آیت 7

وَأَنَّهُمْ ظَنُّوا كَمَا ظَنَنتُمْ أَن لَّن يَبْعَثَ اللَّهُ أَحَدًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور یہ کہ جیسے تم جنات (ف 1) خیال کرتے تھے ویسی ہی وہ رہی آدمی خیال کرتے کہ اللہ ہرگز کسی کو نہ اٹھائے گا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٦] یہ ذومعنی فقرہ ہے اس کا ایک مطلب تو وہی ہے جو ترجمہ میں مذکور ہے اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ اللہ کسی کو رسول بنا کر نہیں بھیجے گا۔ گویا جس طرح انسانوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو رسالت اور آخرت دونوں کے منکر ہیں اسی طرح جنوں میں بھی ایسے لوگ موجود تھے۔ جب جنوں نے قرآن سن کر معلوم کیا کہ ان کے یہ دونوں عقیدے غلط تھے۔ چنانچہ ان عقائد سے دستبردار ہو کر وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت پر ایمان لے آئے۔