سورة الجن - آیت 5

وَأَنَّا ظَنَنَّا أَن لَّن تَقُولَ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَى اللَّهِ كَذِبًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور یہ کہ ہمیں یہ خیال تھا کہ آدمی اور جن اللہ پر جھوٹ ہرگز نہ بولیں گے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤] یعنی جنوں اور انسانوں کی عظیم اکثریت اگر یہ باتیں کہتی ہے کہ اللہ کی بیوی اور اولاد ہے یا فرشتے اس کی بیٹیاں ہیں یا اللہ نے اپنے پیاروں کو بھی کئی قسم کے اختیارات تفویض کر رکھے ہیں تو وہ جھوٹ کیسے ہوسکتا ہے۔ اتنی عظیم اکثریت جھوٹی بات پر کیسے اتفاق کرسکتی ہے۔ لہٰذا ہم نے بھی ان باتوں کو درست تسلیم کرلیا۔