سورة الملك - آیت 9

قَالُوا بَلَىٰ قَدْ جَاءَنَا نَذِيرٌ فَكَذَّبْنَا وَقُلْنَا مَا نَزَّلَ اللَّهُ مِن شَيْءٍ إِنْ أَنتُمْ إِلَّا فِي ضَلَالٍ كَبِيرٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہ کہیں گے کیوں نہیں ہمارے پاس ڈرانے والا تو آیا تھا ۔ پر ہم نے اسے جھٹلایا اور کہا کہ اللہ نے کوئی شئے نازل نہیں کی تم تو بڑی گمراہی (ف 1) میں ہو

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٣] یہ بڑی گمراہی کیا تھی؟ یہی بعث بعد الموت کا عقیدہ۔ کافر اسے ہی سب سے بڑی گمراہی سمجھتے تھے۔ کہ آج تک تو کوئی شخص مر کر واپس آیا نہیں۔ پھر ہم اس بات کو کیونکر تسلیم کرسکتے ہیں؟