هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَىٰ وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ
وہی ہے جس نے اپنا رسول ہدایت اور سچے دین کے ساتھ بھیجا ۔ تاکہ اسے اپنے دنیوں پر غالب کرے اور اگرچہ مشرک ناپسند کریں
[١١] اس آیت کی تشریح کے لیے سورۃ توبہ کی آیت نمبر ٣٣ پر حاشیہ نمبر ٣٣ ملاحظہ فرمائیے۔ [١٢] مشرکوں کو خالص توحید ناگوار گزرتی ہے :۔ یعنی مشرک تو یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کی بندگی کے ساتھ دوسروں کی بندگیاں بھی چلاتے رہیں۔ بڑے خدا کے ساتھ چھوٹے خداؤں یا اس کے اپنے پیاروں کو کائنات کے تصرف میں، حاجت روائیوں اور مشکل کشائیوں میں شامل اور شریک کرتے رہیں۔ اللہ کے دین میں دوسرے دینوں کی اور غیر اسلامی فلسفوں اور نظریات کی آمیزش کرتے رہیں۔ مگر اللہ کو ایسی شراکت اور ایسے سمجھوتے قطعاً منظور نہیں۔ وہ ہر قسم کے شرک سے پاک سچے اور ستھرے دین کو ہر دین پر غالب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اسے پورا کرکے رہے گا اگر مشرکوں کو یہ بات ناگوار ہے تو وہ اپنا ایڑی چوٹی کا زور لگا دیکھیں۔