سورة الحديد - آیت 26

وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحًا وَإِبْرَاهِيمَ وَجَعَلْنَا فِي ذُرِّيَّتِهِمَا النُّبُوَّةَ وَالْكِتَابَ ۖ فَمِنْهُم مُّهْتَدٍ ۖ وَكَثِيرٌ مِّنْهُمْ فَاسِقُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم نے نوح (علیہ السلام) اور ابراہیم (علیہ السلام) کو بھیجا اور دونوں کی اولاد میں پیغمبری اور کتاب رکھی ۔ پھر کوئی ان میں راہ پر ہے ۔ اور اکثر ان میں بدکار ہیں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٤] نبوت کا ضابطہ :۔ نبوت کا ضابطہ یہ ہے کہ انسان کی پیدائش سے پیشتر یہ جنوں میں جاری تھی۔ انسان اشرف المخلوقات ہے۔ لہٰذا آدم کی پیدائش پر یہ انسانوں میں منتقل ہوگئی اور پہلے نبی خود سیدنا آدم علیہ السلام تھے۔ بعد میں یہ سلسلہ صرف نوح ؑکی اولاد میں محدود کردیا گیا۔ اور سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے بعد انہی کی اولاد سے مختص ہوگیا۔ بعد میں جتنے بھی انبیاء علیہم السلام مبعوث ہوئے سب سیدنا ابراہیم ہی کی اولاد سے تھے۔ تمام انبیاء اپنی اولاد اور اپنی امت کو کفر و شرک اور افتراق و انتشار سے بچنے کی تاکید کرتے رہے مگر تھوڑے ہی لوگ ایسے تھے جنہوں نے انبیاء کی وصیت اور نصیحت کو قبول کیا۔ ورنہ لوگوں کی اکثریت کفر و شرک میں ہی مبتلا ہوگئی اور امت واحدہ کے ٹکڑے ٹکڑے بھی کردیے۔