سورة القمر - آیت 38

وَلَقَدْ صَبَّحَهُم بُكْرَةً عَذَابٌ مُّسْتَقِرٌّ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور صیح کو سویرے ہی ان کو ٹھہرے ہوئے عذاب نے آپکڑا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٨] پھر دوسرے دن صبح کے وقت ان پر جو بڑا عذاب آیا اس کی تفصیل پہلے کئی مقامات پر گزر چکی ہے۔ پہلے اس پورے خطہ زمین کو جبریل علیہ السلام نے اپنے پروں پر اٹھایا اور بلندی پر لے جاکر پھر الٹا کر زمین پر دے مارا۔ جس سے یہ خطہ زمین میں دھنس گیا۔ اوپر سے پتھروں کی بارش ہوئی۔ پھر اس دھنسے ہوئے خطہ زمین پر سمندر کا پانی چڑھ آیا جو متعفن اور بدبودار ہوگیا۔ اس طرح اس قوم کے نام و نشان کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالا۔