سورة النجم - آیت 57

أَزِفَتِ الْآزِفَةُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

قریب آنے والی قریب آگئی ہے (یعنی قیامت) (ف 1)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٠] ازفۃ قیامت کا ہی صفاتی نام ہے اور ازف میں وقت کی تنگی کا مفہوم پایا جاتا ہے یعنی یہ نہ سمجھو کہ قیامت یا موت کی گھڑی ابھی بہت دور ہے اور سوچنے سمجھنے کے لیے ابھی بہت وقت پڑا ہے۔ انسان کو تو ایک پل کی بھی خبر نہیں اور جس کو موت آگئی بس اس کی قیامت تو اسی وقت قائم ہوگئی۔