سورة النجم - آیت 24
أَمْ لِلْإِنسَانِ مَا تَمَنَّىٰ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
کیا انسان جس بات کی (ف 1) تمنا کرے پاسکتا ہے ؟
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٦] مشرکین مکہ کی آرزو معبود ایسا ہو جو کسی قسم کی بھی پابندیاں نہ لگائے :۔ یعنی تمہاری آرزو یہ ہے کہ تمہارے معبود ایسے ہونے چاہییں جو تم پر کسی قسم کی پابندی نہ لگائیں تو کیا تمہاری یہ آرزو پوری کی جاسکتی ہے؟ یا کیا تمہیں یہ حق حاصل ہے کہ جسے چاہو اپنا معبود بنا لو؟ یا اگر تم نے اپنے معبودوں سے سفارش کی توقع وابستہ کر رکھی ہے تو کیا تمہارے خیال میں یہ پوری کردی جائے گی؟ جبکہ دنیا اور آخرت دونوں جگہ کلی اختیارات صرف اللہ تعالیٰ کو حاصل ہیں؟