سورة النجم - آیت 10

فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر اس نے اپنے بندہ کی طرف جو وحی نازل کرنی تھی کی

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٦] آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سیدنا جبرئیل کو اپنی اصلی شکل میں دیکھنے کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے : سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ﴿ فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَىٰ فَأَوْحَىٰ إِلَىٰ عَبْدِهِ مَا أَوْحَىٰ ﴾ سے یہ مراد ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جبرئیل کو (ان کی اصلی شکل میں) دیکھا ان کے چھ سو بازو (پر) تھے۔ (بخاری، کتاب التفسیر) اور یہ وحی غالباً سورۃ مدثر کی وہی آیات ہیں جن کا اوپر ذکر ہوا۔ یہ وحی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے پر جبرئیل کے واسطہ سے کی تھی۔