سورة محمد - آیت 21

طَاعَةٌ وَقَوْلٌ مَّعْرُوفٌ ۚ فَإِذَا عَزَمَ الْأَمْرُ فَلَوْ صَدَقُوا اللَّهَ لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

حکم ماننا اور معقول بات کہنا (بہتر ہے) پھر جب لڑائی کا پختہ ارادہ ہوگیا تو اس وقت اگر وہ اللہ کے آگے سچے رہیں تو ان کے لئے بہتر ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٥] حالانکہ انہیں چاہئے یہ تھا کہ جب اسلام کا اقرار کرکے مسلمانوں میں شامل ہوچکے تھے تو اجتماعی کاموں میں دل و جان سے ان کا ساتھ دیتے۔ اور اللہ اور اس کے رسول سے اطاعت کا جو انہوں نے پختہ عہد کیا تھا۔ اسے سچ کر دکھاتے، اور اسی میں ان کی بہتری تھی تاکہ وہ دنیا میں بھی مسلمانوں کی نظروں میں ذلیل و رسوا نہ ہوتے اور اخروی عذاب سے بھی بچ جاتے۔