سورة محمد - آیت 3

ذَٰلِكَ بِأَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا اتَّبَعُوا الْبَاطِلَ وَأَنَّ الَّذِينَ آمَنُوا اتَّبَعُوا الْحَقَّ مِن رَّبِّهِمْ ۚ كَذَٰلِكَ يَضْرِبُ اللَّهُ لِلنَّاسِ أَمْثَالَهُمْ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ اس لئے کہ جو کافر ہیں وہ جھوٹی بات پر چلے اور جو ایمان لائے وہ اس دین حق کے پیرو ہوئے جو ان کے رب کی طرف سے ہے یوں اللہ لوگوں کو ان کے حال بتاتا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤] کفار کی نیکیاں برباد گناہ لازم جبکہ مومنوں کی حالت ان کے بالکل برعکس ہے :۔ اللہ تعالیٰ حق کی پیروی کرنے والوں اور باطل کی پیروی کرنے والوں کی ٹھیک ٹھاک مثالیں بیان کرتا ہے۔ حق کی پیروی کرنے والوں کی صورت حال یہ ہوگی کہ ان کی نیکیاں برقرار رہیں گی اور گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔ اور باطل کی پیروی کرنے والوں کی صورت حال یہ ہوگی کہ ان کی نیکیاں برباد اور گناہ لازم و برقرار رہیں گے۔ کیونکہ ایمان کے بغیر کوئی نیک عمل قبول نہیں ہوتا۔