سورة الشورى - آیت 40

وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُهَا ۖ فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور بدی کا بدلہ اسی کی مانند بدی ہے ۔ پھر جس نے معاف کیا اور صلح کی تو اس کا اجر اللہ پر ہے ۔ بےشک وہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٥٨] یعنی اگر کوئی برائی اور زیادتی کا بدلہ لینا ہی چاہے تو اتنا ہی لے جتنی اس پر زیادتی ہوئی ہے۔ اور اگر اس کے معاف کردینے سے آپس میں صلح ہوسکتی ہو یا بگڑے ہوئے حالات سنور سکتے ہوں اور حالات کے بہتر ہوجانے کی بنا پر معاف کرے تو اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہوگا۔ [٥٩] یعنی اگر وہ بدلہ لینے میں زیادتی کرے گا تو وہ مظلوم ہونے کے بجائے خود ظالم بن جائے گا اور اللہ ظالموں کو کبھی پسند نہیں کرتا۔