سورة الشورى - آیت 4

لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اسی کا ہے اور وہی بلند مرتبہ سب سے بڑا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢] مملوک الٰہ نہیں ہوسکتا :۔ اس آیت میں بتوں یا ماسوا اللہ کی خدائی کا عقلی دلیل سے رد پیش کیا گیا ہے کہ خالق ارض و سماء تو اللہ کی ذات ہے۔ وہ ان سب چیزوں کا مالک اور وہ چیزیں اس کی مخلوق اور اس کی ملکیت ہیں اور وہ اس تمام کائنات سے بلند تر اور بزرگ تر ہے۔ پھر بھلا اس کی مخلوق کو، اس کی مملوکہ چیز کو اس کے مقابلہ میں حقیر ترین مخلوق کو اس کا شریک کیسے بنایا جاسکتا ہے۔ اور اس کے اختیارات و تصرفات میں ان چیزوں کو کیسے حصہ دار سمجھا جاسکتا ہے؟