سورة فصلت - آیت 21

وَقَالُوا لِجُلُودِهِمْ لِمَ شَهِدتُّمْ عَلَيْنَا ۖ قَالُوا أَنطَقَنَا اللَّهُ الَّذِي أَنطَقَ كُلَّ شَيْءٍ وَهُوَ خَلَقَكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَإِلَيْهِ تُرْجَعُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ اپنے چمڑوں سے کہیں گے کہ تم نے ہم پر کیوں گواہی دی ! وہ چمڑے کہیں گے ۔ کہ ہمیں اللہ نے گویا کیا ۔ جس نے ہر شئے کو گویائی دی اور اسی نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا ۔ اور اسی طرف تم لوٹ کرجاؤ گے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٥] گویائی کے اعضاء اور ان کی ساخت :۔ زبان بھی ویسے ہی گوشت اور پٹھوں کا ایک ٹکڑا ہے جیسے دوسرے اعضاء ہیں۔ اور قوت گویائی میں صرف زبان ہی کام نہیں کرتی۔ بلکہ گلے کی رگیں، جن کی وجہ سے کسی کی آواز سریلی ہوتی ہے کسی کی کرخت، پھر ہونٹ اور تالو وغیرہ سب استعمال میں آتے ہیں۔ تب جاکر انسان بولتا ہے۔ جسم کے اعضاء کا مواد ایک جیسا ہے صرف ساخت کا فرق ہے۔ اور اللہ تعالیٰ نے ان اعضاء کی ایسی ساخت بنائی ہے جس سے کوئی جاکر بولنے کے قابل ہوجاتا ہے تو جو ہستی ان اعضاء کی ساخت اور بالخصوص پہلی بار کی ساخت پر قادر ہے اس کے لیے بوقت ضرورت کسی دوسرے عضو کی ساخت میں ایسی تبدیلی کردینا کیا مشکل ہے جس سے وہ بولنے لگے۔ اس طرح جب مجرموں کے دوران جرم مستعمل اعضاء ہی ان کے خلاف گواہی دے دیں گے تو پھر ان کے لیے انکار کی کوئی گنجائش باقی نہ رہ جائے گی۔ اس طرح علی رؤس الاشہاد ان کا فیصلہ کرکے انہیں سزا دی جائے گی۔