سورة غافر - آیت 57

لَخَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ أَكْبَرُ مِنْ خَلْقِ النَّاسِ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

کچھ شک نہیں کہ لوگوں کی (ف 1) پیدائش کی نسبت آسمانوں اور زمین کی پیدائش بہت بڑی ملت ہے ۔ لیکن آدمی نہیں جانتے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧٥] یہاں سے ان آیات کا آغاز ہوتا ہے جن میں یہ لوگ جھگڑا کیا کرتے تھے ان میں پہلے بعث بعد الموت کو لیا گیا ہے۔ اور سوال اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ کفار مکہ اس بات کو تسلیم کرتے تھے کہ آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والا اللہ تعالیٰ ہے۔ اور سوال یہ ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ اس قدر عظیم الجثہ مخلوق کو پیدا کرسکتا ہے تو کیا انسان کو ہی دوبارہ پیدا نہ کرسکے گا ؟ یہ گویا عقلی دلیل ہوئی کہ ایسا ہونا یقیناً ممکن ہے۔