سورة الزمر - آیت 56

أَن تَقُولَ نَفْسٌ يَا حَسْرَتَا عَلَىٰ مَا فَرَّطتُ فِي جَنبِ اللَّهِ وَإِن كُنتُ لَمِنَ السَّاخِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ایسا نہ ہو کہ کوئی شخص کہنے لگے کہ اے افسوس میری اس کوتاہی پر جو میں نے خدا کے حق میں کی ، اور البتہ میں ٹھٹھا کرنے والوں میں ہی رہا

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧٤] یعنی میں نے اللہ کے احکام کے مقابلہ میں اپنے آباء کی تقلید کو ترجیح دی۔ اللہ کے حقوق دوسروں کو دیتا رہا۔ اللہ کے بجائے دوسروں کو پکارتا اور ان کی عبادت کرتا رہا۔ اللہ کے دین کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتا رہا اور اللہ کی آیات اور اس کی وعید کا مذاق اڑاتا رہا۔ اور ان چیزوں کی کوئی حقیقت ہی نہ سمجھی۔ کاش! میں ایسے ایسے کام نہ کرتا جس کے نتیجہ میں مجھے آج یہ برا وقت دیکھنا پڑا۔