إِنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ ۖ فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۖ وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِوَكِيلٍ
بے شک ہم نے تجھ پر لوگوں کے لئے سچے دین کے ساتھ کتاب نازل کی ۔ پھر جس نے ہدایت پابی تو اپنے بھلے کو اور جو گمراہ ہوا تو اسے ضرر کے لئے ہوا اور تو ان پر داروغہ (ف 3) نہیں
[٥٧] یعنی ہمارا کام یہ تھا کہ ہم لوگوں کی ہدایت کے لئے ایک ایسی کتاب نازل کریں جو ٹھوس حقائق پر مبنی ہو تاکہ لوگوں پر اتمام حجت ہوجائے سو ایسی کتاب ہم نے آپ پر نازل کردی ہے اور آپ کا کام صرف یہ ہے کہ لوگوں تک اللہ کا پیغام پہنچا دیں اور وہ پیغام آپ نے پہنچادیا۔ لوگوں کو زبردستی ان حقائق کا قائل بنانا آپ کی ذمہ داری نہیں۔ آگے ہر شخص خود اپنا نفع سوچ لے۔ اگر نصیحت قبول کرے گا تو اس میں اس کا اپنا ہی بھلا ہے اور اگر اکڑ جائے گا اور مخالفت پر اتر آئے گا تو اس کی سزا خود بھگتے گا۔