سورة الزمر - آیت 16

لَهُم مِّن فَوْقِهِمْ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَمِن تَحْتِهِمْ ظُلَلٌ ۚ ذَٰلِكَ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ ۚ يَا عِبَادِ فَاتَّقُونِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ان کے لئے اوپر آگ کے سائبان ہونگے اور ان کے نیچے بھی سائبان ہونگے ۔ یہ ہے جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے اے میرے بندو تو مجھ ہی سے ڈرو

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٥] ظلل ظلۃ کی جمع ہے جس کے معنی سایہ بھی ہے، بادل بھی اور ایسا خیمہ یا سائبان بھی جس کی صرف چھت ہی چھت ہو، دیواریں نہ ہوں۔ مطلب یہ ہے کہ ایسے صریح خسارہ پانے والوں کی سزا یہ ہوگی جیسے ان کے اوپر آگ کی گھٹا چھا رہی ہو اور ان کے نیچے سے بھی ایسی آگ کی گھٹا اٹھ رہی ہو اور انہیں دونوں طرف سے اپنی لپیٹ میں لے لے۔