سورة يس - آیت 78
وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَنَسِيَ خَلْقَهُ ۖ قَالَ مَن يُحْيِي الْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور ہماری نسبت مثال بیان کی اور اپنی پیدائش کو بھول گیا ۔ کیا کہ کون گلی ہوئی ہڈیوں کو جلائے گا
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[ ٧٠] یعنی وہ اپنے پروردگار کو عام مخلوق کی طرح عاجز سمجھتا ہے کہ جب انسان کسی مردے کو زندہ نہیں کرسکتا تو ہم بھی نہیں کرسکتے۔ وہ ایک بوسیدہ ہڈی کو دکھا کر اور اپنے ہاتھوں سے اسے مسل کر اور چورا چورا کرکے کہتا ہے کہ بتاؤ یہ زندہ ہوسکتی ہے؟ اس وقت اسے یہ بات یاد نہیں رہتی کہ جس نطفہ سے وہ خود پیدا ہوا ہے وہ بھی بے جان غذاؤں سے بنا تھا۔ اگر وہ اس بات پر غور کرتا تو کبھی ایسا اعتراض نہ کرتا۔