سورة الأحزاب - آیت 58

وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُّبِينًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ جو ایماندار مردوں اور ایماندار عورتوں کو بغیر اس کے کہ انہوں نے کوئی (قصور کا) کام کیا ہو ایذا دیتے ہیں ۔ انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ (ف 2) اٹھایا ہے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩٨] جب مسلمان عورتیں رات کو رفع حاجت کے لئے باہر نکلتیں تو کچھ اوباش لونڈے اور منافق ان سے بے ہودہ قسم کی گفتگو اور چھیڑ چھاڑ کرتے اور جب ان سے باز پرس کی جاتی تو کہہ دیتے کہ ہم سمجھے یہ لونڈیاں ہیں۔ پھر کچھ منافق ایسے بھی تھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پیچھے بدگوئی کرتے اور ازواج مطہرات پر بے ہودہ قسم کے الزام تراشتے یہ سب قسم کے لوگ تہمت تراش اور بدترین قسم کے مجرم ہیں۔