سورة الأحزاب - آیت 16

قُل لَّن يَنفَعَكُمُ الْفِرَارُ إِن فَرَرْتُم مِّنَ الْمَوْتِ أَوِ الْقَتْلِ وَإِذًا لَّا تُمَتَّعُونَ إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ اگر تم موت یا قتل سے بھاگو گے تو بھاگنا ہرگز تمہارے کام نہ آئیگا اور بھاگ کر بچ بھی گئے ۔ تو تھوڑے ہی دنوں فائدہ اٹھاؤ گے (پھر اخیر مرنا ہے)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٢١] عزت کی موت ذلت کی زندگی سے بہت بہتر ہے :۔ موت کے متعلق چند اٹل حقائق ہیں۔ ایک یہ کہ موت اپنے وقت سے پہلے نہیں آتی۔ کیا یہ ضروری ہے کہ جو لوگ جنگ میں شریک ہوں اور نہایت خلوص سے جنگ کریں وہ سب کے سب شہید ہوجاتے ہیں؟ دوسری حقیقت یہ ہے کہ موت آکے رہے گی اس سے کوئی بچ نہیں سکتا۔ اگر تم جنگ سے فرار کی راہ اختیار کرو گے تو زیادہ سے زیادہ یہی ہوسکتا ہے کہ چند سال مزید جی لوگے۔ آخر تمہیں مرنا ہی ہے اور مر کر ہمارے ہی پاس آنا ہے۔ یہ تو بہرحال ناممکن ہے کہ موت کی گرفت سے بچ سکو۔ مگر ایسی زندگی پر لعنت ہے جو بدنامی اور ذلت سے گزرے۔ کیونکہ عزت کے ساتھ مرنا ذلت کے ساتھ جینے سے بہرحال بہتر ہوتا ہے۔