سورة الروم - آیت 10
ثُمَّ كَانَ عَاقِبَةَ الَّذِينَ أَسَاءُوا السُّوأَىٰ أَن كَذَّبُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَكَانُوا بِهَا يَسْتَهْزِئُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
پھر آخر ان لوگوں کا جو برا کرتے تھے پھر آخر ان لوگوں کا برا کرتے تھے برا ہوا ۔ اس لئے کہ انہوں نے اللہ کی آیتوں کو جھٹلایا اور ان پر ٹھٹھا کرتے تھے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩] یہ ان کے ظلم اور زیادتی کی آخری حد تھی۔ نہ انہوں نے اپنے اندر کی شہادت پر غور کیا، نہ نظام کائنات میں غور کیا اور رسولوں نے انھیں جب اصل حقائق سے آگاہ کیا تو انھیں صرف جھٹلایا ہی نہیں بلکہ ان کا اور اللہ کی آیات کا مذاق بھی اڑانے لگے۔ جب ان کی سرکشی اس حد تک پہنچ گئی اور عملی طور پر اس ظلم اور زیادتی میں آگے ہی بڑھتے چلے گئے تو انھیں ان کی بداعمالیوں کی سزا بھی اتنی ہی بری ملی جس حد تک ان کے اعمال برے تھے۔