سورة القصص - آیت 35

قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَكَ بِأَخِيكَ وَنَجْعَلُ لَكُمَا سُلْطَانًا فَلَا يَصِلُونَ إِلَيْكُمَا ۚ بِآيَاتِنَا أَنتُمَا وَمَنِ اتَّبَعَكُمَا الْغَالِبُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

فرمایا ۔ ہم تیرے بھائی سے تیرے بازو کو زور دیں گے ۔ اور تم دونوں کو غلبہ بخشیں گے ۔ سو وہ (بقصد ایذا) تم تک نہ پہنچیں گے ۔ ہماری نشانی لے کر جاؤ۔ تم دونوں اور تمہارے تابعین ہی غالب (ف 2) رہیں گے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٥] اس مطالبہ کے جواب میں اللہ تعالیٰ نے تین امور بیان فرمائے۔ سب سے پہلے یہ کہ وہ لوگ تم پر ہرگز درست درازی نہ کرسکیں گے۔ اور تمہارا بال بھی بیکا نہیں ہوگا۔ تمہیں قتل کرنے کی بجائے انھیں اپنے معاملات حکومت کی فکر پڑجائے گی۔ دوسرے تمہارے بھائی ہارون کو نبی بناکر تمہارے ہمراہ بھیجنے کا مطالبہ منظور کیا جاتا ہے۔ وہ تمہارے ہمراہ فرعون کے دربار میں جائے گا اور تیسرے یہ کہ تم اس بات کا یقین رکھو کہ بالآخر فتح تمہاری ہی ہوگی۔