سورة القصص - آیت 24

فَسَقَىٰ لَهُمَا ثُمَّ تَوَلَّىٰ إِلَى الظِّلِّ فَقَالَ رَبِّ إِنِّي لِمَا أَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تب موسیٰ نے ان کے مویشیوں کو پانی پلایا ۔ پھر سایہ کی طرف لوٹ آیا اور بولا اے میرے رب جو بھلائی تونے میری طرف نازل کی ہے میں اس کا محتاج ہوں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٣٣]سیدنا موسیٰ علیہ السلام کا شعیب علیہ السلام کی بکریوں کو پانی پلانا:۔ موسیٰ علیہ السلام ان لڑکیوں کی بات سن کر آگے بڑھے۔ طاقتور نوجوان تھے۔ اکیلے ہی پانی کا بھاری بھر کم ڈول نکالا اور ان کی بکریوں کو پانی پلا دیا۔ لڑکیاں اپنے جانور لے کر چلی گئیں تو آپ ایک درخت کے سایہ تلے جاکر بیٹھ گئے۔ آٹھ دن کے تھکے ماندے اور بھوک سے بے تاب ہو رہے تھے۔ اللہ سے کھانا مانگا تو ایسا ادب و احترام کا انداز اختیار کیا۔ جس سے پیغمبرانہ شان خوب نمایاں ہوجاتی ہے۔ فرمایا اس وقت تیری طرف سے جو بھی مجھے بھلائی پہنچے میں اس کا محتاج ہوں۔