سورة الشعراء - آیت 213

فَلَا تَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَتَكُونَ مِنَ الْمُعَذَّبِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پس تو (اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) اللہ کے ساتھ دوسرے معبود کو نہ پکار کہ تمہیں عذاب میں گرفتار (نہ) کیا جائے

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٢٦] اس میں مخاطب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔ جو توحید کی طرف دعوت دینے والے اور شرک کے دشمن ہیں۔ اور آپ سے شرک کا صدور ناممکن ہے۔ اور انداز خطاب دراصل اس حکم میں تاکید مزید کے لئے اختیار کیا گیا ہے۔ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو سب سے افضل و اشرف ہیں اگر آپ بھی شرک کریں تو اللہ کے عذاب سے بچ نہیں سکتے تو دوسروں کا کیا حال ہوگا۔ دراصل مشرکین مکہ پر شرک کی شدید قباحت کی وضاحت کے لئے یہ انداز اختیار کیا گیا ہے فی الحقیقت اس آیت کے مخاطب وہی لوگ ہیں جو اپنی حاجت براری اور مشکل کشائی کے لئے دوسروں کو پکارتے ہیں۔