سورة آل عمران - آیت 8

رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَحْمَةً ۚ إِنَّكَ أَنتَ الْوَهَّابُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اے ہمارے رب ! جبکہ تو ہمیں ہدایت کرچکا تو ہمارے دلوں کو گمراہ نہ کر اور اپنی طرف سے ہمیں نعمت دے تو ہی سب کچھ دینے والا ہے ۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١٠] علم میں پختہ کار لوگوں کا شیوہ صرف یہ نہیں ہوتا کہ وہ متشابہات کی تاویل کے پیچھے نہیں پڑتے۔ بلکہ اللہ سے یہ دعا بھی کرتے ہیں کہ جو فتنہ انگیز لوگ متشابہات کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں ان کی فکر ہمارے فکر پر کہیں اثر انداز نہ ہوجائے اور اپنی رحمت خاص سے ہمیں ایسے فتنہ پرور لوگوں کے افکار و عقائد سے بچائے رکھ اور صحیح عقل و فکر عطا فرما۔