سورة الفرقان - آیت 35
وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَجَعَلْنَا مَعَهُ أَخَاهُ هَارُونَ وَزِيرًا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور ہم نے موسیٰ (علیہ السلام) کو کتاب دی اور اس کے بھائی ہارون کو اس کے ساتھ وزیر کا بٹانے والا بنایا
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤٦] یہاں کتاب سے مراد تورات نہیں کیونکہ تورات تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو کوہ طور پر بلا کر اس وقت دی گئی تھی۔ جب بنی اسرائیل میدان تیہ میں قیام پذیر تھے۔ بلکہ اس سے مراد وہ منزل من اللہ ہدایات و احکام ہیں۔ جو آپ کو مصر سے خروج سے پہلے دی جاتی رہیں۔ ایسی ہی منزل من اللہ وحی کو اصطلاحی زبان وحی خفی یا سنت بھی کہتے ہیں اور ایسے احکام پر کتاب اللہ کا اطلاق ہوسکتا ہے۔ جیسا کہ اس آیت سے معلوم ہوتا ہے۔ ایسی وحی یا سنت پر عمل کرنا ایسے ہی واجب ہے جیسے وحی جلی یا وحی متلو یا اللہ کی کتاب پر۔