سورة الأنبياء - آیت 111
وَإِنْ أَدْرِي لَعَلَّهُ فِتْنَةٌ لَّكُمْ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور میں نہیں جانتا شاید یہ (وعدہ) تمہاری آزمائش اور ایک وقت تک تمہاری بہرہ مندی ہو ۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩٨] البتہ یہ بات ضرور کہوں گا کہ اگر تم پر عذاب آنے میں تاخیر ہو رہی ہے تو اس سے یہ نہ سمجھ لینا کہ تم سچے ہو اور اللہ تم سے راضی ہے۔ بلکہ یہ تاخیر تمہارے گناہوں میں اضافہ کا سبب بن کر تمہارے حق میں وبال جان بن سکتی ہے۔ الا یہ کہ تم اس دوران سنبھل جاؤ اور ہوش کے ناخن لو۔