سورة الإسراء - آیت 73

وَإِن كَادُوا لَيَفْتِنُونَكَ عَنِ الَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ لِتَفْتَرِيَ عَلَيْنَا غَيْرَهُ ۖ وَإِذًا لَّاتَّخَذُوكَ خَلِيلًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ تو تجھے ہماری وحی سے جو ہم نے تیری طرف نازل کی ہے بچلانے ہی لگے تھے تاکہ تو اس کے سوا کچھ ہم پر افترا کرے اور اس وقت وہ تجھے دوست سمجھتے ۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٩٢۔ الف] یعنی کفار مکہ کے آپ سے بغض و عناد اور دشمنی کے خاتمہ کی ایک ہی صورت ہے وہ یہ کہ آپ ان کے بتوں کی حمایت میں کچھ کلمات کہہ دیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہیں یہ کلمات مجھ پر اللہ کی طرف سے وحی ہوئے ہیں۔ اس صورت میں یہ لوگ آپ سے دوستی گانٹھنے پر بھی آمادہ ہوجائیں گے۔