سورة الإسراء - آیت 39

ذَٰلِكَ مِمَّا أَوْحَىٰ إِلَيْكَ رَبُّكَ مِنَ الْحِكْمَةِ ۗ وَلَا تَجْعَلْ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَتُلْقَىٰ فِي جَهَنَّمَ مَلُومًا مَّدْحُورًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ تعلیم اس حکمت سے ہے جو تیرے رب نے تجھے وحی کی ہے ، اور اللہ کے ساتھ دوسرے معبود نہ ٹھہرا ورنہ تو ملزم راندہ ہو کر جہنم میں ڈالا جائے گا ،

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٩] یہ سب باتیں بیش بہا نصیحتیں اور حکمت کے موتی ہیں۔ جن پر تمہارے تہذیب و تمدن اور عقائد و اخلاق کی عمارت استوار ہوگی۔ ان تمام باتوں میں سے پہلی بات توحید سے متعلق تھی اسی پر ان نصائح کا اختتام ہو رہا ہے۔ کیونکہ ان سب کا اصل الاصول توحید ہی ہے لہٰذا آخر میں اس کی پھر تاکید کی گئی۔ کیونکہ توحید کے بغیر تو کوئی نیکی بھی کام نہ آسکے گی۔