سورة المآئدہ - آیت 108

ذَٰلِكَ أَدْنَىٰ أَن يَأْتُوا بِالشَّهَادَةِ عَلَىٰ وَجْهِهَا أَوْ يَخَافُوا أَن تُرَدَّ أَيْمَانٌ بَعْدَ أَيْمَانِهِمْ ۗ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاسْمَعُوا ۗ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ طریق اس کے زیادہ قریب ہے کہ وہ سچ سچ راہ پرگواہی دیں ، یا اس بات سے ڈریں گے کہ پہلوں کی قسم کے بعد ان کی قسم الٹی نہ پڑے ، اور اللہ سے ڈرو اور سنو ، اور اللہ فاسق لوگوں کو ہدایت نہیں کرتا ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ اس فائدے کا ذکر ہے جو اس حکم میں چھپا ہے جس کا ذکر یہاں کیاگیا ہے وہ یہ کہ یہ طریقہ اختیار کرنے میں اوصیاء صحیح صحیح گواہی دیں گے کیونکہ انھیں خطرہ ہوگا کہ اگر ہم نے خیانت کی اور جھوٹی گواہی دی یا تبدیلی کا ارتکاب کیا تو یہ کارروائیاں خود ہم پر اُلٹ سکتی ہیں جیسا کہ بدیل کے واقعہ میں ہوا۔