سورة المآئدہ - آیت 61
وَإِذَا جَاءُوكُمْ قَالُوا آمَنَّا وَقَد دَّخَلُوا بِالْكُفْرِ وَهُمْ قَدْ خَرَجُوا بِهِ ۚ وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا يَكْتُمُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور جب وہ تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ، حالانکہ وہ دل میں کفر ہی لے کر آتے اور کفر ہی لے نکل جاتے ہیں اور خدا خوب جانتا ہے جو وہ چھپاتے ہیں ۔ (ف ٢)
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہ منافقین کا ذکر ہے انھیں میں سے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں آئے تو وعظ و نصیحت سن کر ہاں میں ہاں ملاتے اور منافقانہ طور پر اپنے اسلام لانے کا دعویٰ کرتے تھے، ایمان ایک منٹ کے لیے بھی ان کے دل میں داخل نہ ہوتا تھا۔ جیسے کفر کو وہ اپنے دلوں میں چھپائے آتے ویسے ہی کفر کو لیے وہاں سے رخصت ہوتے تھے اور ان کی ہر چال سے اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو مطلع فرما دیتا تھا۔