سورة المآئدہ - آیت 36

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ أَنَّ لَهُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا وَمِثْلَهُ مَعَهُ لِيَفْتَدُوا بِهِ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جو کافر ہیں اگر ان کے پاس وہ سب کچھ بھی ہو جتنا کچھ زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اتنا ہی اور ہوتا کہ اس قیامت کے دن عذاب کے بدلے میں دیں تو بھی ان کی طرف سے قبول نہ ہوگا اور ان کے لئے دیکھ دینے والا عذاب ہے (ف ١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جنھوں نے انکار کیا، جو دنیا کی زندگی کو ہی سب کچھ سمجھتے رہے جن کو آخرت کی کوئی فکر نہیں، جنھوں نے اللہ کی قربت کی بجائے بے بنیاد سہاروں پر زندگی گزاردی ان کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا ’’ساری زمین اور اس سے بھی زیادہ فدیہ میں دینا چاہیں گے تو قبول نہیں کیا جائے گا اور انکے لیے دردناک عذاب ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’قیامت کے دن جس دوزخی کو سب سے ہلکا عذاب ہوگا اُس سے اللہ تعالیٰ پوچھے گا اگر تیرے پاس زمین میں جو کچھ ہے اور اس کے برابر کوئی چیز ہو تو چھٹکارے کے لیے دے دے گا۔ وہ کہے گا ’’ہاں‘‘ اللہ تعالیٰ فرمائے گا جب تو انسانی قالب میں تھا اس وقت میں نے تجھ سے اس سے بہت ہلکی چیز مانگی تھی کہ تو میرے ساتھ شرک نہ کرنا مگر تو نے اس بات کو تسلیم نہ کیا اور شرک کرتا رہا ۔ (بخاری: ۲۸۵۰)