سورة النسآء - آیت 155

فَبِمَا نَقْضِهِم مِّيثَاقَهُمْ وَكُفْرِهِم بِآيَاتِ اللَّهِ وَقَتْلِهِمُ الْأَنبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ وَقَوْلِهِمْ قُلُوبُنَا غُلْفٌ ۚ بَلْ طَبَعَ اللَّهُ عَلَيْهَا بِكُفْرِهِمْ فَلَا يُؤْمِنُونَ إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پس ان کی عہد شکنی اور اللہ کی آیتون سے انکار کرنے کے باعث اور ناحق پیغمبروں کا خون کرنے کے سبب اور ان کے قول کے سبب کہ ہمارے دلوں پر پردہ پڑا ہوا ہے بلکہ ان کے کفر کے سبب خدا نے ان کے دلوں پر مہر لگائی ہے سو وہ ایمان نہیں لاتے مگر تھوڑے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایک انسان جب حقیقت پسند نہ ہو بس وہی کرے جو پہلے لوگ کرچکے ہیں اور انہی کی رسم و رواج کو بنیاد بناکر عمل کرلے۔ پھر جب انھیں ہدایت کی کوئی بات سنائی جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہمارے دل اس قدر محفوظ ہیں کہ ہمارے عقائد و نظریات میں کوئی بات نہ داخل ہوسکتی ہے اور نہ اثر انداز ہوسکتی ہے بلکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ ان کی انہی عہد شکنیوں اور نافرمانیوں کی وجہ سے ان کے دلوں پر بد بختی اتنی زیادہ چھا چکی ہے کہ اب کوئی بھی ہدایت کی بات ان پر اثر نہیں رکھتی اور یہ لوگ اس قدر ناقص العقل ہیں کہ اپنی اس بدبختی کو بھی خوبی کے انداز میں پیش کرتے ہیں۔