سورة الفلق - آیت 3

وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اندھیرا کرنے والی کی برائی سے جب چھا جائے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اور رات كی جب چھا جائے: تاریك رات كے شر سے پناہ مانگنے كی وجہ یہ ہے كہ اكثر گناہ كے كام رات كی تاریكیوں میں كیے جاتے ہیں: چوری، ڈاكہ، لوٹ مار، زنا وغیرہ كے مجرم عموماً رات كی تاریكیوں میں ہی ایسے كام كرتے ہیں، رات كے اندھیروں میں ہی خطرناك درندے اپنی كچھاروں سے اور موذی جانور اپنے بلوں سے نكلتے ہیں: (غاسق اذا وقب) ان الفاظ كے ذریعے سے ان تمام سے پناہ طلب كی گئی ہے۔