سورة الفجر - آیت 9
وَثَمُودَ الَّذِينَ جَابُوا الصَّخْرَ بِالْوَادِ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور ثمود کے ساتھ کیا (کیا کیا) جنہوں نے وادی میں پتھر تراشے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ذكر قوم ثمود كا: قوم ثمود جسے عاد ثانی كہا جاتا ہے یہ حضرت صالح علیہ السلام كی قوم تھی۔ اللہ نے اسے پتھر تراشنے كی خاص صلاحیت عطا كی تھی، حتیٰ كہ یہ لوگ پہاڑوں كو تراش كر ان میں اپنی رہائش گاہیں تعمیر كر لیتے تھے۔ جیسا كہ قرآن میں ہے: (وَتَنْحِتُوْنَ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا فٰرِھِیْنَ) الشعراء: ۱۴۹۔ یہ بھی آخرت كے منكر اور اللہ كے باغی تھے اللہ نے انھیں زلزلے اور چیخ كے عذاب سے تباہ كر دیا۔ زلزلہ اتنا شدید تھا كہ ان كے پتھروں كے مكانوں میں دراڑیں اور شگاف پڑ گئے، بہت سے مكان پہاڑ كے بوجھ سے كھنڈر بن گئے اور وہ خود زلزلہ اور چیخ كی تاب نہ لا كر مر گئے۔