الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ
وہ کہ جب لوگوں سے ناپ لیں تو پورا بھریں
ڈنڈی مارنے كی مختلف صورتیں: (۱) ماپ كر اپنا حق پورا لینا كوئی جرم نہیں یہ صرف اس وقت جرم بنتا ہے جب اپنا حق تو پورا لے لیا جائے اور دوسروں كو كم دیا جائے۔ (۲) اپنا حق بھی كم لے اور دوسروں كو بھی كم دے یعنی باٹ ہی چھوٹا ہو اس صورت میں بھی جرم ہے مگر اس كی شدت میں كمی ہو جاتی ہے۔ (۳) لیتے وقت پورا لے اور دیتے وقت كم دے اسی صورت میں جرم دگنا تگنا ہو جاتا ہے۔ لین دین كی اصل بنیاد عدل ہے۔ یعنی پورا پورا دو۔ قوم شعیب علیہ السلام اسی جرم میں تباہ كر دی گئی تھی۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایك دفعہ مدینہ كی منڈی میں تشریف لے گئے۔ ایك تولنے والا غلہ تول رہا تھا۔ اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت فرمائی۔ (زِن وارجح) یعنی تول اور تھوڑا سا جھكتا ہوا تول۔ (نسائی)